ایک احساس
جو ہر پل تمہاری یاد بن کر
میری رگوں میں لہو کی طرح
جسم کے گوشے گوشے میں پھیل جاتی ہے
اور تمہارے ساتھ گزارے ہوے پلوں کی یاد دلاتی ہے
مجھے کھینچ کر ان حسین خیالوں کی دنیا مے لے جاتی ہے
جہاں ہمنے خوشیوں کے انگنت البیلے خواب سجا ے تھے
اور وہاں سے چند پھول محبّت کے اٹھا لاے تھے
جسنے ہماری زندگی کو خشبووں سے بھر دیا تھا
جسنے ہماری زندگی کو گلزار کر دیا تھا
..........................................
مجھے آج بھی یاد آتا ہے وہ زمانہ
وہ تیرا چھپ چھپ کر مجھے دیکھنا
دانت میں دو پٹے کا سرا دباکر مسکرانا
اور پھر مجھے دیکھکر شرمانا
وہ محبّت بھری شرارتیں
وہ بے لوث چاہتیں
وہ راتوں کو جاگنا اور جگانا
وہ آنکھوں مسکراتے البیلے خواب
وہ خوابوں کا انوکھا جہاں
اچھا لگتا تھا
دل کو
بہت اچھا لگتا تھا
پھرکبھی دن میں تو کبھی رات میں
بات ہی بات میں
ایک دوسرے سے روٹھ جانا
کچھ نہ کہنا بس گھورنا
اور اشاروں ہی اشاروں میں
ایک دوسرے پر طنز کرنا اور مسکرانا
........اچھا لگتا تھا
دل کو
..........بہت اچھا لگتا تھا
No comments:
Post a Comment